ریسکیو 1122 کے مطابق ٹریفک اور گنجان آباد علاقوں کی تنگ و تاریک گلیوں میں کسی بھی ہنگامی صورتحال میں انھیں اس وقت مشکلات کا سامنا ہوتا ہے جب ایمبولینس جائے وقوعہ پر پہنچ نہیں پاتی اور موٹرسائیکل ایمبولینس سروس سے بے شمار جانیں بچائی جاسکیں گی۔
ریسکیو 1122 نے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر رضوان نصیر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بڑے شہروں کے گنجان آباد علاقوں میں ٹریفک کا مسئلہ بھی ہے اور متعدد علاقوں میں تنگ گلیاں ہیں جہاں ایمبولینس کا پہنچنا ناممکن ہوتا ہے، ایسے علاقوں میں موٹرسائیکل کے ذریعے پہنچا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تربیت یافتہ عملے کے ذریعے ہنگامی صورتحال میں ایسے علاقوں میں ابتدائی طبی امداد پہنچانا ممکن ہوجائے گا اور اس سروس کا بنیاد مقصد بھی یہی ہے۔
ڈاکٹر رضوان نصیر کا کہنا تھا کہ دنیا کے بڑے شہروں میں جہاں ٹریفک کے مسائل کا سامنا رہتا ہے وہاں یہ ماڈل استعمال کیا جارہا ہے اور اسی کو پاکستان کے شہروں میں متعارف کروایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر لاہور میں 300، راولپنڈی اور ملتان میں 100، گوجرانوالہ، فیصل آباد، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، ساہیوال اور سرگودھا میں 50، 50 موٹرسائیکل ایمبولینسز کام کریں گی۔
خیال رہے کہ ریسکیو 1122 پنجاب کے تمام 36 اضلاع میں کام کر رہا ہے۔
Comments
Post a Comment